کیا انسان جنات کا دوست ہو سکتا ہے
جی، عمومی طور پر اسلامی تعلیمات کے مطابق انسان اور جنّات کے درمیان دوستی یا قریبی تعلق رکھنا نہ ممکنہ طور پر مفید ہے اور نہ ہی پسندیدہ۔ قرآنِ مجید میں یہ بات آئی ہے کہ بعض انسان جنّات سے تعلق جوڑتے تھے، لیکن اس کا نتیجہ اچھا نہیں نکلتا تھا: > “اور کچھ انسانوں کے مرد جنّات کے مردوں کی پناہ لیا کرتے تھے تو اس سے جنّات ان پر مزید تسلط جما لیتے تھے۔” (سورۂ جنّ، آیت 6) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ: جنّات ایک الگ مخلوق ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتے۔ ان سے بلاوجہ تعلق، دوستی یا مدد لینا نقصان دہ اور خطرناک ہو سکتا ہے۔ شریعت اس طرح کے تعلق کو پسند نہیں کرتی ، کیونکہ یہ وسوسوں، دھوکے، جادو اور غلط راستوں تک لے جا سکتا ہے۔ اہم نکتہ: اگر کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ وہ جنّ کا دوست ہے ، تو عام طور پر یا تو یہ دھوکہ ہوتا ہے یا شیطانی عمل کے قریب ہو سکتا ہے — اس لیے اس سے بچنا ضروری ہے۔ اسلام کیا سکھاتا ہے؟ ہمیں اللہ پر بھروسا کرنا چاہیے ، فرشتوں اور جنّات کے بارے میں ایمان رکھنا چاہیے ، مگر ان سے رابطہ کرنے، دوستی کرنے یا ان کی مدد لینے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔