اشاعتیں

افغانستان کے وزیر خارجہ امیر متقی خان

تصویر
مولوی امیر خان متقی خان تو یہ ایک طالبان رہنما ہیں اور فی الحال افغانستان کے سرکاری غیر تسلیم شدہ حکومت کے وزیر خارجہ ہیں۔ مختص ر تعارف امیر خان متقی ۷ ستمبر ۲۰۲۱ء سے بطور سرپرست وزیر خارجہ خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے طالبان کے دورِ پہلے (۱۹۹۶–۲۰۰۱) میں بھی مختلف مناصب سنبھالے، جیسے کہ اطلاعات و ثقافت کا وزیر اور تعلیم کا وزیر۔ وہ طالبان کی قیادت کا حصہ ہیں اور افغانستان کے بین الاقوامی معاملات میں نمائندگی کرتے ہیں۔ 🌹🌹 مولانا محمد سہیل ۔

دنیا کی سب سے پہلی مسجد مسجد قباء

تصویر
دنیا کی سب سے پہلی مسجد مسجدِ قباء ہے۔ 📍 یہ مسجد مدینہ منورہ کے قریب ایک مقام "قباء" میں واقع ہے۔ ➖ جب رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ سے ہجرت فرما کر مدینہ منورہ کے قریب پہنچے تو سب سے پہلے اسی جگہ چند دن قیام فرمایا اور یہاں صحابہ کرام کے ساتھ مل کر مسجد کی بنیاد رکھی۔ قرآن کی گواہی: اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں مسجدِ قباء کی تعریف فرمائی: > لَمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَىٰ مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَن تَقُومَ فِيهِ ۚ (سورۃ التوبہ، آیت 108) یعنی: "وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے، اس میں نماز پڑھنا زیادہ حق رکھتا ہے۔" (یہی مسجدِ قباء ہے) فضیلتِ مسجد قباء: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص اپنے گھر میں اچھی طرح وضو کرے اور پھر مسجدِ قباء آکر دو رکعت نماز پڑھے تو اس کے لیے عمرہ کے برابر ثواب ہے۔" (سنن ابن ماجہ، حدیث: 1412) 🌿 اس لیے مسجدِ قباء کو دنیا کی سب سے پہلی اور سب سے بابرکت مسجد کہا جاتا ہے۔

خدا کی قسم ہے، فلاح کے گھر نہیں جاوں گا

تصویر
قسم ہے فلاح کے گھر نہیں جاؤں گا قسم کھانا ایک نہایت سنجیدہ اور ذمہ داری کا عمل ہے۔ انسان جب اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر کوئی بات کہتا ہے تو یہ معمولی چیز نہیں رہتی بلکہ ایک عہد بن جاتا ہے۔ قرآن و حدیث میں قسم کے بارے میں بڑی سخت تاکید آئی ہے کہ جھوٹی قسم نہ کھائی جائے اور نہ ہی فضول باتوں پر قسم اٹھائی جائے۔ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ "قسم ہے میں فلاں کے گھر نہیں جاؤں گا" تو یہ اصل میں ایک نیت اور عزم کی بات ہے۔ اب اس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں انسان اپنی قسم توڑ دے گا، اور شریعت نے اس کے کفارے کا حکم دیا ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید میں آیا ہے: > "اللہ تعالیٰ تمہاری لغو قسموں پر مؤاخذہ نہیں فرماتا، لیکن جو قسم تم دل سے کھاؤ گے ان پر مؤاخذہ فرمائے گا۔ اس کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا، یا انہیں کپڑے دینا، یا ایک غلام آزاد کرنا ہے۔ اور جس کو یہ میسر نہ ہو وہ تین دن کے روزے رکھے۔" (سورۃ المائدہ: 89) اس لیے اگر کوئی شخص جذبات میں آ کر یہ کہہ دے کہ "میں فلاں کے گھر نہیں جاؤں گا" تو بہتر ہے کہ وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے۔ ہو سکتا ہے کہ بعد میں اسے وہاں جانے کی...

جنات انسان سے شادی کر سکتا ہے

تصویر
اسلامی تعلیمات اور علماء کی تحقیق کے مطابق: 1. جن و انس کی تخلیق میں فرق قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ انسان کو مٹی سے اور جن کو آگ سے پیدا کیا گیا۔ دونوں کی فطرت، جسمانی ساخت اور زندگی کے طریقے ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔ 2. شادی کا مسئلہ بعض مفسرین اور علماء نے ذکر کیا ہے کہ جنات اور انسانوں کے درمیان نکاح فطری طور پر ممکن نہیں کیونکہ نکاح کے اصول (جسمانی تعلق، نسل کا جاری ہونا وغیرہ) ان دونوں کے درمیان فطرتاً میل نہیں کھاتے۔ بعض قدیم روایات اور اقوال میں ذکر ملتا ہے کہ کچھ لوگوں کا دعویٰ رہا کہ جن نے انسان سے تعلق قائم کیا، لیکن یہ مضبوط شرعی دلیل سے ثابت نہیں ہے۔ 3. فقہاء کی رائے جمہور علماء (اکثر اہلِ علم) کے نزدیک جن و انس کے درمیان نکاح ناجائز اور باطل ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ اور دیگر بڑے علماء کا کہنا ہے کہ ایسا نکاح نہ شرعاً معتبر ہے نہ فطری طور پر درست۔ 4. حقیقت کیا ہے؟ بعض اوقات جنات انسان کو دھوکہ دیتے ہیں، خواب یا وسوسوں میں اپنی محبت یا تعلق کا دعویٰ کرتے ہیں۔ یہ شیطانی فریب ہوتا ہے، تاکہ انسان کو گمراہ کیا جائے اور اس کے دل میں وسوسے ڈالے جا...

ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کون ہے

تصویر
ابوبکر صدیقؓ رسول اللہ ﷺ کے قریبی ساتھی، پہلے خلیفۂ راشد اور اسلام قبول کرنے والے اولین افراد میں سے تھے۔ مختصر تعارف: نام: عبداللہ بن ابی قحافہ کنیت: ابوبکر لقب: صدیق (یعنی سچا اور تصدیق کرنے والا) – یہ لقب رسول اللہ ﷺ نے دیا، جب آپؓ نے واقعہ معراج پر فوراً تصدیق کر دی۔ نسب: قریش کے قبیلہ تیم سے تعلق رکھتے تھے۔ اسلام کی ابتدا: سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے مرد تھے۔ اہم خصوصیات: دوستی: حضور اکرم ﷺ کے سب سے قریبی دوست اور ہر سفر میں ساتھ رہنے والے۔ ہجرت: ہجرتِ مدینہ کے وقت غارِ ثور میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ موجود تھے۔ ایمانداری و سخاوت: اسلام کے لیے اپنا مال و جان سب قربان کیا۔ خلافت: رسول اللہ ﷺ کے وصال کے بعد 632ء میں مسلمانوں کے پہلے خلیفہ بنے۔ کارنامے: جھوٹے مدعیانِ نبوت اور مرتدین کے خلاف جہاد کیا۔ قرآن کو جمع کروانے کی ابتدا آپ کے دور میں ہوئی۔ وفات: 634ء میں مدینہ منورہ میں انتقال کیا اور رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں دفن ہوئے۔ آپؓ کو خلافتِ راشدہ کا پہلا چراغ کہا جاتا ہے، اور ان کی خلافت اسلام کی تاریخ کا سنہری باب ہے۔

12 ربیع الاول میں جس منانے والا گنہگار ہوگا یا نہیں

تصویر
یہ بہت اہم اور نازک مسئلہ ہے،  اس لئے اس کو قرآن و حدیث کی روشنی میں دیکھنا چاہیے۔ 12 ربیع الاول کے بارے میں چند باتیں: 1. قرآن و حدیث میں میلاد النبی ﷺ منانے کا حکم نہیں ہے۔ نہ قرآن مجید میں اور نہ ہی کسی صحیح حدیث میں رسول اللہ ﷺ کی ولادت کا دن خاص طریقے سے منانے کا ذکر ملتا ہے۔ 2. صحابہ کرامؓ اور تابعین نے میلاد نہیں منایا۔ اگر یہ عمل دین میں لازمی یا ثواب کا ہوتا تو سب سے پہلے صحابہ کرامؓ ضرور اس پر عمل کرتے، لیکن ان کے زمانے میں اس کا وجود نہیں تھا۔ 3. بعد کے زمانے میں یہ رواج شروع ہوا۔ میلاد النبی ﷺ کا باقاعدہ جشن کئی صدیوں بعد شروع ہوا، اس لیے اسے دینی فریضہ یا فرض نہیں کہا جا سکتا۔ 4. اصل تعلیمات: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: > "جس نے ہمارے دین میں کوئی نئی بات نکالی جو اس میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم) --- نتیجہ: 👉 12 ربیع الاول یا میلاد نہ منانے والا گنہگار نہیں ہوگا،  کیونکہ یہ دین میں فرض یا واجب نہیں ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص میلاد کو اللہ کی رضا کی نیت سے ذکر و درود، قرآن خوانی اور صدقہ وغیرہ کے ساتھ کرتا ہے تو یہ نیک عمل اپنی جگہ درست ہے، ل...

12 ربیع الاول کی حقیقت

تصویر
  12 ربیع الاول کی حقیقت  📌 12 ربیع الاول کی حقیقت  12 ربیع الاول کے بارے میں چند باتیں ہیں: --- 1. ولادتِ نبی ﷺ اکثر مسلمانوں میں مشہور ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہوئی۔ لیکن علماء کے درمیان اس پر اختلاف ہے: بعض کہتے ہیں 8 ربیع الاول بعض کہتے ہیں 9 ربیع الاول بعض کہتے ہیں 12 ربیع الاول جبکہ سب سے زیادہ مشہور قول 12 ربیع الاول ہے، اسی کو امت نے عام طور پر اختیار کیا۔ --- 2. وصالِ نبی ﷺ صحیح اور متفقہ بات یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا وصال (انتقال) 12 ربیع الاول کو ہوا۔ (صحیح بخاری و مسلم میں اس کا ذکر ہے) یعنی یہی دن آپ ﷺ کی پیدائش اور وفات دونوں کا دن ہے۔ --- 3. تاریخی حقیقت صحابہ کرامؓ اور تابعین کے دور میں "میلاد" جیسی محفلیں نہیں ہوتی تھیں۔ بعد میں (چوتھی یا پانچویں صدی ہجری کے قریب) میلاد کی محفلیں شروع ہوئیں۔ کچھ علماء نے اس کو جائز کہا بشرطیکہ اس میں صرف ذکرِ رسول ﷺ ہو، اور کچھ نے بدعت قرار دیا۔ --- خلاصہ ولادت: 12 ربیع الاول مشہور ہے، لیکن قطعی یقینی تاریخ نہیں۔ وفات: بالکل یقینی ہے کہ 12 ربیع الاول کو آپ ﷺ کا وصال ہوا۔ مولانا محمد سہیل لطیفی