اشاعتیں

جولائی, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

غسل میں تین فرض ہیں

  غسل میں تین فرض ہے ف فقہِ حنفی کے مطابق ✅ فقہِ حنفی کے مطابق غسل کے 3 فرض: 1. کُلّی کرنا یعنی منہ کے اندر پانی ڈال کر اچھی طرح گُھمانا تاکہ پورے منہ کا اندرونی حصہ دھل جائے (اگر روزہ نہ ہو تو حلق تک پانی پہنچانا بہتر ہے)۔ 2. ناک میں نرم ہڈی تک پانی پہنچانا یعنی ناک کے اندر اُس حصے تک پانی ڈالنا جہاں تک عام طور پر وضو میں ڈالا جاتا ہے (ناک کی نرم ہڈی تک)۔ 3. پورے جسم پر پانی بہانا یعنی سر کے بالوں سے لے کر پاؤں تک، جسم کے کسی بھی حصے کو خشک نہ رہنے دینا۔ --- 🔹 نوٹ: ان تین فرائض میں سے اگر کوئی ایک بھی چھوڑ دیا گیا تو غسل مکمل نہیں ہوگا، اور بندہ پاک (طاہر) شمار نہیں ہوگا۔ ان کے علاوہ غسل کی کئی سنتیں بھی ہیں، جیسے: نیت کرنا بسم اللہ پڑھنا جسم کو اچھی طرح ملنا وضو کرنا وغیرہ اگر آپ چاہتے ہیں، تو میں فقہ شافعی یا دوسرے مسالک کے مطابق فرائض بھی بتا سکتا ہوں۔ Commet کریں مولانا محمد سہیل لطیفی

سب سے پہلے لڑکوں میں مسلمان کون ہوا تھا

سب سے پہلے لڑکوں میں مسلمان کون ہوا تھ سب سے پہلے لڑکوں میں جو اسلام قبول کرنے والا شخص تھا، وہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ تھے۔ حضرت علیؓ رسول اللہ ﷺ کے چچا ابو طالب کے بیٹے اور آپ ﷺ کے قریبی رشتہ دار اور پرورش یافتہ تھے۔ جب نبی کریم ﷺ پر وحی نازل ہوئی اور آپ نے اسلام کی دعوت دی، تو حضرت علیؓ نے بچپن میں ہی اسلام قبول کیا۔ اس وقت ان کی عمر تقریباً 10 سال تھی۔ اسلام کے اولین قبول کرنے والوں میں ان کا شمار بڑے فخر اور فضیلت کے ساتھ ہوتا ہے: سب سے پہلے مرد: حضرت ابوبکر صدیقؓ سب سے پہلے عورت: حضرت خدیجہؓ سب سے پہلے غلام: حضرت زید بن حارثہؓ سب سے پہلے بچہ: حضرت علیؓ (مولانا محمد سہیل لطیفی) 

دنیا میں پہلے کون ایا ہے انسان یا جنات

دنیا میں پہلے کون ایا ہے انسان یا جنات   اسلامی تعلیمات کے مطابق، جنات انسانوں سے پہلے پیدا کیے گئے تھے۔ قرآن سے حوالہ: اللہ تعالیٰ سورہ الحجر میں فرماتے ہیں: > وَالْجَانَّ خَلَقْنَاهُ مِن قَبْلُ مِن نَّارِ السَّمُومِ "اور ہم نے جن کو اس سے پہلے دہکتی ہوئی آگ سے پیدا کیا تھا" (سورۃ الحجر، آیت 27) اس آیت کے مطابق، جن حضرت آدم علیہ السلام سے پہلے پیدا کیے گئے تھے۔ حضرت آدم علیہ السلام: حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے مٹی سے پیدا فرمایا اور وہ پہلے انسان ہیں جنہیں اللہ نے پیدا فرمایا، اور ان سے نسلِ انسانی کا آغاز ہوا۔ جنات کی تخلیق: جنات کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے، جیسا کہ ایک اور جگہ قرآن میں آیا ہے: > وَخَلَقَ الْجَانَّ مِن مَّارِجٍ مِّن نَّارٍ "اور جن کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا" (سورۃ الرحمن، آیت 15) --- خلاصہ: پہلے: جنات (آگ سے پیدا کیے گئے) بعد میں: انسان (حضرت آدم علیہ السلام، مٹی سے) اگر آپ چاہیں تو میں اس موضوع پر تفصیلی گفتگو، روایات یا تفسیر بھی فراہم کر سکتا ہوں۔ مولانا محمد سہیل لطیفی

انسان اور جنات میں کیا فرق ہے

  انسان اور جنات میں کیا فرق ہے انسان اور جنات کے درمیان کئی بنیادی فرق ہیں جن کا ذکر قرآن و حدیث میں کیا گیا ہے۔ یہاں ان فرقوں کو آسان اور جامع انداز میں بیان کیا گیا ہے: --- 1. تخلیق کا مادہ (Origin of Creation): انسان: مٹی (خاک) سے پیدا کیا گیا۔ قرآن: "خَلَقَ الإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ" (الرحمن: 14) ترجمہ: "اس نے انسان کو کھنکھناتی مٹی جیسے سڑے ہوئے گارے سے پیدا کیا۔" جنات: آگ (خصوصاً بے دھواں آگ) سے پیدا کیے گئے۔ قرآن: "وَخَلَقَ الْجَانَّ مِن مَّارِجٍ مِّن نَّارٍ" (الرحمن: 15) --- 2. ظاہری وجود: انسان: مادی جسم رکھتا ہے، نظر آتا ہے۔ جنات: لطیف مخلوق ہے، عام حالات میں نظر نہیں آتے۔ قرآن: "إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ" (الاعراف: 27) --- 3. رہائش اور دنیاوی زندگی: انسان: زمین پر کھلے عام رہتے ہیں، بستیاں، شہر آباد کرتے ہیں۔ جنات: پوشیدہ جگہوں میں رہتے ہیں، جیسے ویران جگہیں، جنگلات، غاریں وغیرہ۔ --- 4. کھانے پینے کی عادات: دونوں کھاتے پیتے ہیں، لیکن جنات کی خوراک مختلف ہو سکتی ہے۔ بعض احادیث میں ذکر ...

انسان کو دنیا میں کیا کرنا چاہئے

 یہ ایک گہرا اور فلسفیانہ سوال ہے، اور اس کا جواب ہر شخص کے حالات، عقائد، اور زندگی کے تجربات کے مطابق مختلف ہو سکتا ہے۔ تاہم، کچھ بنیادی اصول ایسے ہیں جو عمومی طور پر انسان کے لیے مفید اور معنی خیز سمجھے جا سکتے ہیں: 1. اپنے مقصدِ حیات کو تلاش کرنا انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کے مقصد کو تلاش کرے — یہ مقصد مذہبی، روحانی، یا ذاتی ترقی پر مبنی ہو سکتا ہے۔ کچھ لوگ اسے خدمتِ خلق سمجھتے ہیں، کچھ علم حاصل کرنے کو، اور کچھ محبت و تعلقات کو۔ 2. اچھا انسان بننا دوسروں کے ساتھ حسنِ سلوک کرنا سچ بولنا امانت و دیانتداری سے کام لینا مظلوم کا ساتھ دینا اور ظالم کے خلاف کھڑا ہونا 3. علم حاصل کرنا علم انسان کو روشنی دیتا ہے۔ چاہے دینی علم ہو یا دنیاوی، انسان کو سیکھنے کا عمل کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔ 4. خدمتِ خلق دوسروں کی مدد کرنا — غریبوں، بیماروں، لاچاروں کی مدد کرنا — انسانیت کی اعلیٰ صفات میں شامل ہے۔ 5. اللہ یا اپنے خالق کی بندگی کرنا اگر آپ مذہبی پس منظر رکھتے ہیں، تو بہت سے مذاہب میں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ انسان کا اصل مقصد اپنے خالق کو پہچاننا، اس کی بندگی کرنا، اور اس کی رضا حاصل کرنا ہ...

دنیا میں پہلے کون آیا ہے؟

یہ سوال "دنیا میں پہلے کون آیا؟" مختلف زاویوں سے دیکھا جا سکتا ہے، جیسے: 1. مذہبی نقطۂ نظر سے: اسلامی عقیدہ کے مطابق: سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا۔ وہ پہلے انسان اور پہلے نبی تھے۔ ان کی تخلیق جنت میں ہوئی اور پھر انہیں زمین پر بھیجا گیا۔ قرآن میں آیا ہے: "وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً" (البقرہ: 30) عیسائی اور یہودی مذہب بھی حضرت آدم علیہ السلام کو پہلا انسان مانتے ہیں۔ --- 2. سائنس کے مطابق: سائنسی نظریہ ارتقاء (Evolution) کہتا ہے کہ انسان لاکھوں سال کے دوران دوسرے جانداروں (خاص طور پر بندر جیسے جانوروں) سے ارتقاء پذیر ہو کر موجودہ شکل میں آیا۔ اس نظریے کے مطابق کوئی ایک "پہلا انسان" نہیں تھا بلکہ آہستہ آہستہ تبدیلیوں کے ذریعے انسان وجود میں آیا۔ --- خلاصہ: اگر آپ مذہبی عقائد پر یقین رکھتے ہیں، تو جواب ہے: حضرت آدم علیہ السلام۔ اگر آپ سائنس کی بنیاد پر سوچتے ہیں، تو انسان وقت کے ساتھ ارتقاء کے ذریعے وجود میں آیا اور "پہلا انسان" کی کوئی مخصوص شخصیت نہیں۔ آپ چاہیں تو میں ا...