غسل میں تین فرض ہیں

 غسل میں تین فرض ہےف

فقہِ حنفی کے مطابق

✅ فقہِ حنفی کے مطابق غسل کے 3 فرض:


1. کُلّی کرنا

یعنی منہ کے اندر پانی ڈال کر اچھی طرح گُھمانا تاکہ پورے منہ کا اندرونی حصہ دھل جائے (اگر روزہ نہ ہو تو حلق تک پانی پہنچانا بہتر ہے)۔



2. ناک میں نرم ہڈی تک پانی پہنچانا

یعنی ناک کے اندر اُس حصے تک پانی ڈالنا جہاں تک عام طور پر وضو میں ڈالا جاتا ہے (ناک کی نرم ہڈی تک)۔



3. پورے جسم پر پانی بہانا

یعنی سر کے بالوں سے لے کر پاؤں تک، جسم کے کسی بھی حصے کو خشک نہ رہنے دینا۔





---


🔹 نوٹ:


ان تین فرائض میں سے اگر کوئی ایک بھی چھوڑ دیا گیا تو غسل مکمل نہیں ہوگا، اور بندہ پاک (طاہر) شمار نہیں ہوگا۔


ان کے علاوہ غسل کی کئی سنتیں بھی ہیں، جیسے:


نیت کرنا


بسم اللہ پڑھنا


جسم کو اچھی طرح ملنا


وضو کرنا وغیرہ




اگر آپ چاہتے ہیں، تو میں فقہ شافعی یا دوسرے مسالک کے مطابق فرائض بھی بتا سکتا ہوں۔

Commet کریں

مولانا محمد سہیل لطیفی




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سلمان خان کی ایک عادت مجھے پسند ہے

خدا کی قسم ہے، فلاح کے گھر نہیں جاوں گا

سیارہ فلم کیوں دیکھے؟