میلاد النبی کے بارے میں قران کیا کہتا ہے

 میلاد النبی کے بارے میں قران کیا کہتا ہے


قرآنِ مجید میں میلاد النبی ﷺ یعنی رسول اللہ ﷺ کی ولادت کے دن کو منانے کا ذکر براہِ راست موجود نہیں ہے



قرآن میں کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ آپ ﷺ کی ولادت کے دن کو بطور "عید" یا جشن منایا جائے۔


البتہ قرآن کریم میں رسول اللہ ﷺ کی بعثت، آپ کی رحمت للعالمین ہونا، آپ کی عظمت اور آپ کی اطاعت کے بارے میں بار بار ذکر آیا ہے۔ مثال کے طور پر:


"وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ"

(الانبیاء: 107)
"اور ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر۔"

"لَّقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ"

(آل عمران: 164)
"یقیناً اللہ نے ایمان والوں پر بڑا احسان فرمایا کہ ان میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا۔"


یعنی قرآن میں رسول اللہ ﷺ کی ولادت کو اللہ کی طرف سے بڑی نعمت اور احسان قرار دیا گیا ہے۔

میلاد منانے کا معاملہ:

قرآن میں میلاد النبی ﷺ کے دن کو منانے کا حکم یا منع واضح طور پر موجود نہیں ہے۔


یہ بعد میں مسلمانوں کے درمیان ایک طریقہ بنا، جسے بعض علماء نے جائز اور باعثِ برکت کہا کیونکہ یہ نبی ﷺ کی یاد اور محبت کا اظہار ہے۔

جبکہ بعض علماء نے کہا کہ چونکہ نبی ﷺ اور صحابہ کرام نے اسے بطورِ "عید" نہیں منایا، اس لیے اسے دین کا حصہ بنا کر منانا درست نہیں۔


👉 خلاصہ یہ کہ:

قرآن میلاد النبی ﷺ کا ذکر براہِ راست نہیں کرتا

، لیکن رسول اللہ ﷺ کی ولادت اور بعثت کو اللہ کی عظیم رحمت اور نعمت قرار دیتا ہے۔

 میلاد کا منانا یا نہ منانا ایک فقہی اور تاریخی اختلافی مسئلہ 
اصل بنیاد قرآن میں رسول اللہ ﷺ کی عظمت اور آپ سے محبت ہی ہے

 


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سلمان خان کی ایک عادت مجھے پسند ہے

خدا کی قسم ہے، فلاح کے گھر نہیں جاوں گا

سیارہ فلم کیوں دیکھے؟