25 دسمبر کو مبارک باد پیش کرنا جائز ہے یا نہیں

25 دسمبر (کرسمس) کی مبارک باد دینا — شرعی حکم علمائے اسلام کی اکثریت کے نزدیک 25 دسمبر کو کرسمس کی مبارک باد پیش کرنا جائز نہیں، کیونکہ: 📌 وجہ: کرسمس عیسائیوں کا مذہبی تہوار ہے، جس میں حضرت عیسیٰؑ کو (نعوذباللہ) اللہ کا بیٹا ماننے کا عقیدہ پایا جاتا ہے، جو اسلامی عقیدے کے خلاف ہے۔ 📖 دلائل: 1. قرآن کریم میں فرمایا گیا: > “اللہ کی شان سے یہ بات بعید ہے کہ وہ کسی کو بیٹا بنائے” (سورۃ مریم: 35) 2. علمائے کرام فرماتے ہیں: > کفریہ مذہبی تہوار پر مبارک باد دینا، اس عقیدے کی تائید کے مترادف ہے۔ 3. فقہائے اسلام کا اصول: > غیر مسلموں کے مذہبی شعائر میں شرکت یا ان کی تائید ناجائز ہے۔ ❓ اگر نیت صرف اخلاقی ہو؟ اگرچہ بعض لوگ اسے محض سماجی یا اخلاقی عمل سمجھتے ہیں، لیکن چونکہ یہ دن مذہبی شناخت رکھتا ہے، اس لیے اس کی مبارک باد سے اجتناب ضروری ہے۔ ✔️ جائز متبادل کیا ہے؟ اگر کسی عیسائی دوست یا پڑوسی سے حسنِ سلوک مقصود ہو تو: عام الفاظ میں خیرسگالی کی بات کی جا سکتی ہے جیسے: “آپ کے لیے خیر و عافیت کی دعا ہے” “اللہ آپ کو ہدایت دے” ❌ لیکن خاص طور پر یہ کہنا: > “Merry Christmas” یا “کرسمس مبارک” درست نہیں۔ خلاصہ: عمل حکم کرسمس کی مبارک باد دینا ❌ ناجائز عمومی اخلاقی دعا ✔️ جائز تہوار میں شرکت ❌ ناجائز

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سلمان خان کی ایک عادت مجھے پسند ہے

خدا کی قسم ہے، فلاح کے گھر نہیں جاوں گا

سیارہ فلم کیوں دیکھے؟